Skip to main content

چوتھی بڑی سیاسی قوت منظر عام پر،پرویز مشرف نے پاکستان عوامی اتحاد کے نام سے اہم سیاسی جماعتوں پر مشتمل نئے سیاسی پلیٹ فارم کااعلان کردیا

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر مملکت جنرل (ر) پرویز مشرف نے پاکستان عوامی اتحاد کے نام سے نئے سیاسی پلیٹ فارم کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہاجروں کو اکھٹا ہونا چاہیے،ہم جو اتحاد بنا رہے ہیں اس میں ایم کیو ایم اور پی ایس پی کو شریک ہونے کی دعوت دیتا ہوں،مجھے امید ہے (ق) لیگ بھی اس اتحاد کا ساتھ دے گی، میں پاگل نہیں جو ایک لسانی جماعت ایم کیو ایم کا سربراہ بن جاؤں گا،حالات میں تبدیلی آرہی ہے اور اس کے 
اور فوج اچھا کام کررہے ہیں، ہمیں پاکستان کو پٹری پر چڑھانے کے لیے اقدامات کرنا ہیں ،حالات ٹھیک نہیں ہوتے تو قبل از وقت انتخابات ہونے چاہئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس سے آڈیو خطاب کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ ہمیں ملکی سیاست کے لیے اہم فیصلے لینے ہیں، بڑا فیصلہ ہمارے اکھٹے ہونے کا ہے، میں ایک فوجی ہوں اور چالیس سال میں کمان کرنا سیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ بدنام ترین ہے اور مہاجر برادری بھی بدنام ہو رہی ہے، مہاجروں کو سب کچھ چھوڑ کر پاکستانی بننا ہو گا۔ ہم اکھٹے ہونا چاہتے ہیں اور ایک نام کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ ایم کیو ایم کی صورتحال پر دل دکھا ہے، آپس کے جھگڑے بند کریں اور عوام اور مستقبل کی سوچیں ۔انہوں نے کہا کہ حالات میں تبدیلی آرہی ہے اور اس کے مطابق پاکستان جاؤں گا،اس موقع پر حکومت سے کسی قسم کی سیکورٹی نہیں چاہیے۔ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اپنی پارٹی کے بارے میں سوچتے ہیں پاکستان کے بارے میں نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا سیاسی مستقبل زیرو ہو چکا ہے ،پیپلز پارٹی پنجاب میں ختم ہوچکی ہے ۔اپنے خطاب میں مشرف کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کے بہت سے لوگ علیحدہ ہو رہے ہیں۔ نئی سیاسی قوت بننے جا رہی ہے۔اگر ہم دل اور دماغ سے کام لیں تو ہم دوسروں کو بھی قائل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ مشرف کا کہنا تھا کہ چودھری پرویز الٰہی نے میرا ساتھ دیا اور پنجاب حکومت کو اچھے طریقے سے چلایا۔ مجھے امید ہے کہ (ق) لیگ اس اتحاد کا ساتھ دے گی۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے معاملے میں ہر مرتبہ میرا نام آ جاتا ہے، میں پاگل ہی ہوں گا کہ لسانی جماعت ایم کیو ایم کا سربراہ بن جاؤں اور فاروق ستار کی جگہ میں لے لوں ایسا نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جو مقدمات ہیں ان کا سامنا کرنا ہو گا۔ پہلے عدالتوں کے پیچھے سابق وزیر اعظم نواز شریف تھے لیکن اب حالات تبدیل ہو رہے ہیں۔ اب نواز شریف کا سیاسی مستقبل زیروہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی حالات اگر ٹھیک نہیں ہوتے تو قبل از وقت انتخابات کی حمایت ہونی چاہئیں۔مطابق پاکستان جاؤں گا،اس موقع پر حکومت سے کسی قسم کی سکیورٹی نہیں چاہیے،سپریم کورٹ


Copyright by: javedch.com and all right reserved by Javedch.com

Comments

Popular posts from this blog

پروانے کا خالص ریشم حرام مغز کا علاج کرسکتا ہے، ماہرین

اسلام آباد(ویب ڈیسک) آکسفورڈ یونیورسٹی کے ڈاکٹر فرٹ ولراتھ نے کا کہنا ہے کہ   کہلانے والا خاص قسم کا پروانہ جب لاروا کے مرحلے سے گزر رہا ہوتا ہے تو وہ اپنے جسم کے گرد خاص طرح کا ریشمی کوکون تشکیل دیتا ہے جو اسے ارد گرد کے ماحول سے محفوظ رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ اپنی خالص حالت میں یہی ریشم ایسیخصوصیات رکھتا ہے کہ جو متاثرہ حرام مغز اور اعصاب کی مرمت/ بحالی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ ڈاکٹر ولراتھ کے مطابق اس ریشم پر  انقلاب لاسکتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس پروانے سے حاصل ہونے والے ریشم سے حیران کن طور پر حرام مغزمیں ہونے والی بیماریوں کا علاج کیا جاسکتا ہے جبکہ حادثے کے نتیجے میں حرام مغز کی چوٹ سے ہونے والی پیچیدگیوں سے بچاؤ اور ان کی مرمت بھی کی جاسکتی ہے۔ اسکاٹ لینڈ کی ایبرڈین یونیورسٹی کے ڈاکٹر وین لونگ ہانگ کہتے ہیں کہ اس کیڑے سے حاصل ہونے والے ریشم میں حرام مغز کی مرمت کے موزوں ترین خواص پائے جاتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی تجربات میں اس کے بہترین نتائج حاصل ہوئے ہیں جبکہ اس پر مزید تحقیق بہت سی زندگیوں کو فائدہ پہنچا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ برطانیہ میں ہر سال تقریباً 5

ایک ماں کی اپنی بچی کو بچانے کے لیے قربانی ،پڑھیے حالیہ دور کی عظمت سے بھرپور مامتا کی سچی داستان

ویومنگ کی ایک چھوٹی سی بستی ایک ایسی جگہ  دوسے کو اچھے سے جانتا ہے اور جب بھی کوئی ایسی بات ہو تو ہر ایک کو جاننے کا اشتیاق رہتا ہیہ ایک اصل کہانی ہے کہ شیلبے آن کارٹر اور اس کی چھوٹی بچی کے ساتھ کیا ہوا تھا ۔ کیانا ڈیواس جنوری 2017 کو پیدا ہوئی ۔ ہے جہاں ہر کوئی ایک شیبلے اور اس کا منگیتر اس کی ماں کے ہاں رہتے تھے اور پہلے ایک بیوٹی پارلر میں کام کرتی تھی لیکن کچھ عرصہ سے اس نے ایک فارمیسی میں جانا شروع کیا تھاکیانا ڈیوس کی پیدائش ان کے گھر والوں کے لئے ایک بڑی خوشبری تھی لیکن حقیقت میں ایک بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ بننے جا رہی تھی ۔ جب شیبلے 21 سال کی ہوئی تو ایک عجیب واقع پیش آیا ۔ شیبلے اپنی بچی میں مگن تھی تھی کہ اچانک گھر میں آگ بھڑک اٹھی ، اس نے جب ایمرجنسی 911 کو کال کی تو اس کی آواز بمشکل سنائی دے رہی تھی اور اس نے بتایا کہ وہ سانس لینے میں دشواری محسوس کر رہی ہے لیکن اس نے اپنی بچی کے متعلق تفصیلات نہیں بتائی جب آگ بجھانے ووالی گاڑیاں اور عملہ جائے وقوعہ پر پہنچا تو انہیں حیرانگی کا سامنا کرنا پڑا جب انہیں پتا چلا کہ بچی کے بارے میں ماں نے نہیں بتایا کیونکہ وہ جانتی تھی

آہ۔۔۔ دینا واڈیا

ا یک عظیم باپ کی عظیم بیٹی آج اس دنیا میں نہیں رہی، ہر گھر میں جھگڑے ضرور ہو تے ہیں، مگر رشتے کبھی ختم نہیں ہو تے، ایسا ہی ایک عظیم رشتہ قائداعظم محمد علی جناح اور ان کی بیٹی دینا واڈیا میں بھی تھا، دونوں کی زندگی میں کبھی نہیں بنی، مگر باپ کی موت کے بعد دینا واڈیا ان کے جنازے میں پاکستان تشریف لا ئیں، وہ اپنے والد کی موت پر بہت افسردہ تھیں۔قائداعظم کی بیٹی دینا واڈیا 15اگست 1919ء کو پیدا ہوئیں، انہوں نے عمر کا بیشتر حصہ بھارتی شہر ممبئی اور برطانوی دارالحکومت لندن میں گزارا اور وہیں شادی کے بندھن میں بھی بندھیں۔خاندانی ذرائع کے مطابق دینا واڈیا قائد اعظم محمد علی جناح کی اکلوتی بیٹی تھیں، جن کی انتقال کے وقت عمر 98 سال تھی۔دینا واڈیا کے دو بچے صاحبزادی ڈیانا واڈیا اور صاحبزادے نوسلی واڈیا ہیں۔اپنی والدہ کے انتقال کے وقت دینا واڈیا کی عمر ساڑھے نو سال تھی، سوائے ان دنوں کے جب انگلستان میں قیام کے دوران جناح نے انہیں وہاں بلا کر اسکول میں داخل کرایا، ان کی زیادہ تر پرورش اپنے ننھیال میں ہی ہوئی۔اس طرح ان کی تربیت ایک سراسر غیر اسلامی ماحول میں ہوئی، انہوں نے ایک امیر پارسی نیول